سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نا ٹوٹے

سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نا ٹوٹے
یلغار. فیصل شامی
سلام آباد سے تازہ تازہ لاہور واپسی ہوئی اسلام آباد کے ٹھنڈے موسم کا خوب لطف اٹھایا جی بھر کے وب آرام کیا اور خوب تفریح بھی کی اور اسلام آباد میں بہت سے دوستوں سے لاصی اچھی ملاقات بھی ہوئی اور وفاقی دارالحکومت کے دوستوں سے ملاقاتوں ملکی سیاسی صورتحال اور شہر اسلام آباد میں درپیش مسائل پہ بھی خاصی سیر حاصل رہی اور جن دوسروں سے اسلام آباد میں ملاقات ہوئی ان میں جناب طارق حبیب بھٹی ملک خرم اسد جمیل اور پیارے بھائی راجا اویس محمود جو کہ ہمارے لیگل ایڈوائزر ہیں ان سے بھی اچھے اور خوشگوار ماحول میں خوبصورت ملاقات ہوئی اور بہت سے قانونی و دیگر مسائل پہ بھی گفتگو ہوئی اور راجہ اویس محمود کریمنل کیسسز کو ڈیل کرتے ہیںن ان سے اس حوالے سے اسلام آباد میں جرائم کے حوالے سے بھی گپ شپ ہوئی تو باتوں باتوں میں اسد جمیل کی وساطت سے معلومہوا کہ اسلام آباد و جڑواں شہروں میں جرائم کی تعداد میں اضافہ ہوا اور اسلام آباد کے دوستوں سے ہی معلوم ہوا کہ سابق وزیر جناب شیخ رشید کے دور میں یعنی وہ جب وزیر داخلہ رہے اور جب تک شیخ رشید وزیر رہے ملک بھر سے خاص کر اسلام آباد و جڑواں شہروں میں پولیس ناکے ختم کر دئیے تھے لیکن موجودہ حکومت نے دوبارہ بملک بھر میں پولیس ناکے لگا دئیے ہیں جو عوام کے لئے باعث پریشانی ہیں اور وفاقی دارالحکومت و جڑواں شہروں میں پولیس ناکوں کے باوجود جرائم میں اضافہ تشویش ناک ہے ڈکیتی و چوری کی وارداتوں میں بھی اضافہ نوٹ کیا گیا اور یقیننا وفاقی دارالحکومت سمیت متعدد شہروں میں سیف سٹی کے تحت کیمرے لگائے گئے ہیں جن سے بڑے شہروں پہ نظر رکھنا مشکل نہیں لیکن کیمروں کے باوجود جگہ جگہ پولیس ناکے عوجود ہیں اور ناکوں کے باوجود بھی وفاقی دارالحکومت میں جرائمپیشہ عناصر کا راج ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسلام آباد کے شہری پریشان ہیں اور اسی لئے حکومت وقت سے مطالبہ کرتے نظر آتے ہیں کہ جگہ جگہ سے پولیس ناکے ختم کر کے عوام کی پریشانی دور کی جائے بہر یقیننا افسوس نک بات ہے کہ شہر اقتدار جہاں دنیا بھر کے شہری رہتے ہوئے آزادی سکھ و چین محسوس کرتے ہیں اور اب یوں لگ رہا ہے کہ اہل اسلام آباد کا سکون چور ڈاکو برباد کرنے کے درپے ہیں ان پہ نکیل ڈالنا ضروعی ہے تو بہر حال یہ حکو مت کا فرض ہے کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت کرے تو دیکھتے ہیں کہ وفاقی حکومت دارالحکومت میں امن و امان قائم کرنے کے لئے کیا تدبیر اختیار کرتی ہے کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نا ٹوٹے تو بہر حال اب دیکھتے ہین کہ کیا ہوتا ہے حکومت دارلحکومت کو جرائم سے پاک کرنے کے لئے کیا قدم اٹھائے گییہ بات بھی وقت ہی بتا سکتا ہے تو بہر حال دیکھتے ہیں کیا ہو تا ہے لیکن امید ہے کہ جو بھی ہو گا اچھا ہی ہو گا تو بہرحال اجازت چاہتے ہیں فی الحال دوستوں ملتے ہین جکد بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا