عوام کو جھٹکا

عوام کو جھٹکا
یلغار. فیصل. . شامی
پاکستانی عوام پہ ایک دفعہ پھر حکومت کی طرف سے شب خون مارا۔گیا تاتوں رات پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں بیش قدر اضافہ کر کے عوام کو. شدید جھٹکا لگایا گیا اور سرپرائز بھی دیا گیا یا شائد عید قرباں کا تحفہ دیا اور پاکستانی قوم کو بھی. اندازہ تھا کہ حکومت نے کچھ نا کچھ تو چن چڑھانا ہی ہے اور وہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر کے چڑھا دیا حکومت نے پٹرول کی قیمت میں چار روپے سے زائد اضافہ کر کے پٹرول کی قیمتوں کو چار چاند لگا دئیے اور عوام کی پریشانی میں اضافہ کر دیا اور ڈیزل کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا گیاہے ااور یقین کریں کہ جب بھی پٹرول مہنگا ہوتا ہے تو ہر چیز کی قیمت بڑھ جاتی ہے اور پٹرول و ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے سے سب سے زیادہ پریشانی دور دراز شہروں میں سفر کرنے والے مسافر شہریوں کو ہوتی ہے اور. وہ اس لئے کہ پٹرول. ڈیزل کی قیمتیں بڑھتے ہی ٹراسپورٹ مالکان بھی از خود بسوں ویگنوں کے کرائے بڑھا دیتے ہیں اور رکشے ٹیکسی والے بھی حسب توفیق پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا رونا رو کے عوام سے منہ مانگا کرایہ وصول کر کے لوٹتے ہیں اور عوام بے چاری تو ہمہ دم لٹتی آئی ہے اور عوام بے چاری کر بھی کیا سکتی ماسوائے. افسوس و صبر کے اور لٹنے کے اور یقیننا پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے عوام پریشان ہے عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی مین پسی ہوئی ہے اور اب ایک دفعہ پھر پٹرول کی قیمتیں بڑھا کے اضافی بوجھ ڈالا جا رہا ہے عوام کو پریشان کیا جا رہا ہے اور افسوس کی بات یہ بھی تھی کہ جیسے ہی پمپ مالکان کو پٹرول دیزل کی قیمتوں میں اضافے کی خبر ملی تو بے شمار پٹرول پمپس نے پٹرول کی سیل ہی بند کر دی یعنی کہ پٹرول کی سیل ہی بند کر دی اور عوام بے چاری پٹرول کے حصول کے لئے ماری ماری پھرتی رہے بڑی عجیب بات ہے کہ جب پٹرول. سستا ہونے کی امید ہوتی ہے تو پمپ مالکان پمپم بند نہیں کرتے بلکہ انکی کوشش ہوتی ہے کہ پٹرول. جلدی فروخت کیا جائے تاکہ نقصان سے بچا جائے لیکن قیمتوں مین اضافے کے بعد پٹرول ہمپ مالکان زیادہ منافع کے لالچ میں پٹرول کی فروت ہی بند کر دیتے ہیں جو کہ عوام کے ساتھ سراسر زیادتی ہے اور یقینا حکومت کو ایسے پٹرول پمپس کے خلاف کاروائی کرنی چاہئیے اور ایسے ٹرانپورٹرز کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہئیے جو از خود کرائے بڑھا کے عوام کی پریشانی میں اضافہ کرتے ہیں اور یقیننا پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں عوام کے لئے باعث پریشانی ہے عوام کہہ رہی ہے کہ حکومت نے عوام کو جو ریلیف دینے مہنگائی کم کرنے کے جو وعدے کئے تھے وہ پورے کرے حکومت ایک سال سے. زائد عرصہ گزرنے کے باوجود مہنگائی میں خاطر خواہ کمی کر کے عوام کو ریلیف نہیں دے سکی حکومت کے خلاف عوام میں مایوسی کی لہر ہے اور عوام کے دلوں سے مایوسی کی لہر ختم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ عوام کو خوش کیا جائے اور عوام کو خوش کرنے کے لئے حکومت فوری طور سے مہنگائی میں کمی کرے اور پٹرول کی قیمےوں میں بھی کمی کر. کے عوام کو ریلیف دے اور عوام کی دعائیں سمیٹے تاکہ آئندہ انتخابات میں بھی موجودہ حکومت کامیابی سے ہمکنار ہو سکے تو بہر حال فی الوقت اجازت آپ سے دوستوں ملتے ہیں جلد بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھاعوام کو جھٹکا
یلغار. فیصل. . شامی
پاکستانی عوام پہ ایک دفعہ پھر حکومت کی طرف سے شب خون مارا۔گیا تاتوں رات پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں بیش قدر اضافہ کر کے عوام کو. شدید جھٹکا لگایا گیا اور سرپرائز بھی دیا گیا یا شائد عید قرباں کا تحفہ دیا اور پاکستانی قوم کو بھی. اندازہ تھا کہ حکومت نے کچھ نا کچھ تو چن چڑھانا ہی ہے اور وہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر کے چڑھا دیا حکومت نے پٹرول کی قیمت میں چار روپے سے زائد اضافہ کر کے پٹرول کی قیمتوں کو چار چاند لگا دئیے اور عوام کی پریشانی میں اضافہ کر دیا اور ڈیزل کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا گیاہے ااور یقین کریں کہ جب بھی پٹرول مہنگا ہوتا ہے تو ہر چیز کی قیمت بڑھ جاتی ہے اور پٹرول و ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے سے سب سے زیادہ پریشانی دور دراز شہروں میں سفر کرنے والے مسافر شہریوں کو ہوتی ہے اور. وہ اس لئے کہ پٹرول. ڈیزل کی قیمتیں بڑھتے ہی ٹراسپورٹ مالکان بھی از خود بسوں ویگنوں کے کرائے بڑھا دیتے ہیں اور رکشے ٹیکسی والے بھی حسب توفیق پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا رونا رو کے عوام سے منہ مانگا کرایہ وصول کر کے لوٹتے ہیں اور عوام بے چاری تو ہمہ دم لٹتی آئی ہے اور عوام بے چاری کر بھی کیا سکتی ماسوائے. افسوس و صبر کے اور لٹنے کے اور یقیننا پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے عوام پریشان ہے عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی مین پسی ہوئی ہے اور اب ایک دفعہ پھر پٹرول کی قیمتیں بڑھا کے اضافی بوجھ ڈالا جا رہا ہے عوام کو پریشان کیا جا رہا ہے اور افسوس کی بات یہ بھی تھی کہ جیسے ہی پمپ مالکان کو پٹرول دیزل کی قیمتوں میں اضافے کی خبر ملی تو بے شمار پٹرول پمپس نے پٹرول کی سیل ہی بند کر دی یعنی کہ پٹرول کی سیل ہی بند کر دی اور عوام بے چاری پٹرول کے حصول کے لئے ماری ماری پھرتی رہے بڑی عجیب بات ہے کہ جب پٹرول. سستا ہونے کی امید ہوتی ہے تو پمپ مالکان پمپم بند نہیں کرتے بلکہ انکی کوشش ہوتی ہے کہ پٹرول. جلدی فروخت کیا جائے تاکہ نقصان سے بچا جائے لیکن قیمتوں مین اضافے کے بعد پٹرول ہمپ مالکان زیادہ منافع کے لالچ میں پٹرول کی فروت ہی بند کر دیتے ہیں جو کہ عوام کے ساتھ سراسر زیادتی ہے اور یقینا حکومت کو ایسے پٹرول پمپس کے خلاف کاروائی کرنی چاہئیے اور ایسے ٹرانپورٹرز کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہئیے جو از خود کرائے بڑھا کے عوام کی پریشانی میں اضافہ کرتے ہیں اور یقیننا پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں عوام کے لئے باعث پریشانی ہے عوام کہہ رہی ہے کہ حکومت نے عوام کو جو ریلیف دینے مہنگائی کم کرنے کے جو وعدے کئے تھے وہ پورے کرے حکومت ایک سال سے. زائد عرصہ گزرنے کے باوجود مہنگائی میں خاطر خواہ کمی کر کے عوام کو ریلیف نہیں دے سکی حکومت کے خلاف عوام میں مایوسی کی لہر ہے اور عوام کے دلوں سے مایوسی کی لہر ختم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ عوام کو خوش کیا جائے اور عوام کو خوش کرنے کے لئے حکومت فوری طور سے مہنگائی میں کمی کرے اور پٹرول کی قیمےوں میں بھی کمی کر. کے عوام کو ریلیف دے اور عوام کی دعائیں سمیٹے تاکہ آئندہ انتخابات میں بھی موجودہ حکومت کامیابی سے ہمکنار ہو سکے تو بہر حال فی الوقت اجازت آپ سے دوستوں ملتے ہیں جلد بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا