د

دنیا بھر کے حالات. ———

 

یلغار فیصل. شامی

 

نیا بھر کے حالات میں کشیدگی نظر آ رہی ہے ابھی پاک بھارت کشیدگی کے سیاہ بادلوں میں تو کمی آ گئی مودی سرکار کی سمجھ میں آ گیا کہ. لڑائی جھگڑے میں کچھ نہیں رکھا لیکن دوسری طرف مودی سرکار مظلوم کشمیریوں پہ ظلم ڈھا رہی ہے اور اب مظلوم کشمیریوںپہ ہندو مظالم تو ہو ہی رہے ہیں لیکن اسکے ساتھ معصوم و نہتے فلسطینیوں پہ بھی اسرائیلی مظالم سب کے سامنے ہیں اور پہلے تو اسرائیل مظلوم فلسطینیوں کے خون سے ہاتھ رنگین کر رہاہے لیکن اب اسرائیل کی طرف سے برادر اسلامی ملک ایران پہ شب خون مارا گیا اسرائیل نے ایران پہ حملہ کیا اور اسرائیل کی طرف. ایران کے اہم مقامات پہ حملہ کیا۔گیا جسکے نتیحے میں ایران کی اعلی فوجی قیادت کے بہترین جرنیل شہید ہو گئے اور یقیننا انتہائی حیران کن بات ہے کہ اسرائیل اتنی دور سے آ کر برادر اسلامی ملک پہ فضائی حملے کر رہا ہے یقیننا انتہائی ت شویش ناک بات ہے اور ایک خبر نظر سے گزری کہ اسرائیلی حملوں پہ تجزیی کرتے ہوئے ایک چینی تجزیہ نگار نے ایران پہ فضائی حملوں کو ایران کے ائیر ڈیفنس . سسٹم یعنی ایران کے دفاعی نظام کو . کمزور قرار دے دیا یقیننا ایران کو اپنا دفاعی نظام بہتر کرنے کی ضرورت ہے لیکن دیکھنا تو یہ بھی ہے ہزاروں میل دور اسرائیل سے ایران تک کے فضائی رستے میں بے شمار ممالک آتے ہیں جن میں بے شمار اسلامی ممالک بھی شام ہیں لیکن کیا سب کا دفاعی نظام کمزور ہو گیا کہ کوئی بھی ملک ایران پہ حملہ آوور ہونے والے اسرائیلی طیاروں کو روک نا سکا یا پھر یوں سمجھ لیں کہ سب خاموش تماشائی بن گئے اور اسرائیل کو فضاء میں دندنانے دیا مطلب فضاء میں پرواز کرنے کی کھلی اجازت دی گئی جبکہ اسرائیلی حملے کے بعد برادر اسلامی ملک ایران نے بھی اسرائیل پہ فضائی حملے کئے اور بھرپور کاروائی کرتے ہوئے اسرائیل میں تباہی مچائی اور ایران پہ فضائی حملے پہ دنیا بھر کے ممالک مزمت کر رہے ہیں دنیا بھر سے اسرئیل کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے مطالبے ہو رہے ہیں یقیننا انتہائی تشویش ناک خبرہے کہ اسرائیل اور ایران میں کشیدگی جاری ہے یقیننا اسکا خاتمہ ضروری ہے اور یقیننا اسرائیل اور ایران کشیدگی دنیا بھر کےامن کے لئے شدید خطرہ ہے اس لئے دنیا بھر کو اسرائیل پہ دباو ڈالنا پڑے گا اور اسرائیل کو فلسطین پہ مظالم کو بند اور ایران کے ساتھ کشیدگی کا خاتمہ بھی ضروری کروانا پڑے گا تاکہ دنیا بھر میں امن قائم ہو سکے اور جو حالات ہیں موجودہ دنیا بھر کے تو جب اسرائیل نے فلسطین پہ حملہ کیا تو ہمارا دوستوں کی محفل میں یہ تجزیہ تھا کہ خدانخواستہ کہیں اسرائیل کی فلسطین پہ مسلط کردہ جنگ دنیا بھر میں نا پھیل جائے خیال تھا کہ کہیں یہ سب معاملہ ورلڈ وار کی طرف تو نہیں جا رہا کیونکہ خیال ہے کہ دنیا بھر کی طاقتوں کے بھی اپنے اپنے معاملات ہیں اور کوئی بھی طاقت کچھ بھی کر سکتی ہے تو بہر حال اس وقت بھی ہمارے دل نے سب دوستوں کے. ساتھ ملکے یہی دعا کی تھی اللہ کرے ایسا نا ہو اور آج کے حالات دیکھ بھی دل میں عجیب سے خیالات پیدا ہوتے ہیں کہ اللہ جانے کیا ہو گا بہر حال امید ہے کہ جو بھی ہو گا اچھا ہی ہو گا تو اسی نیک خیال کے ساےھ اجازت دوستوں آپ سے تو ملتے ہیں جلد لیکن ایک بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا

About Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *