کوہالہ پل خوبصورے تفریحی مقام

کوہالہ پل خوبصورت تفریح مقام
یلغار فیصل شامی
ہماارا پیارا وطن پاکستان قدرتی حسن سے مالا مال ہے دنیا بھر کی خوبصورتی خالق کائنات نے پاکستانیوں کو عطاء کی پاکستان ہی ایسا واحد ملک ہے جہاں ہم پاکستانی ہر قسم کے موسم سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور قدرت کے حسین و جمیل قدرتی حسن کو دیکھ کے عش عش بھی کر اٹھتے ہیں اور یقینا ہمارے پیارے وطن کے حسن میں جہاں قدرتی پہاڑ سبزہ و جنگلات شامل ہیں وہیں پہ اللہ پاک نے ہمارے پیارے وطن کو بے شمار دریاووں چشموں سے بھی نوازا ہے اور خاص کر کر پنجاب کو جی ہاں پنج اب یعنی پانچ دریاوں کی سرزمین اور پنجاب کی سر زمین پہ بہنے والے دریا جو ہیں ان میں ستلج چناب راوی جہلم وغیرہ شامل ہیں اور یہی دریا پنجاب کی شان و آن ہیں اور اگر دیکھا جائے تو پنجاب کے علاوہ ملک بھر میں بے شمار دریا ہیں اور اگر سمندرچکا دلکش و حسین نظارا دیکھنے کا دل کرے تو کراچی کلفٹن کا رخ کرنا چاہئیے لیکن اگر دریا کنارے خوبصورت و قدرتی حسین نظارے دیکھنے کا دل کرے تو یقینا دریائے نیلم کے کنارے بھی سفر کر نا چاہئیے جی ہاں دریائے نیلم بھی ہمارے ملک کے خوبصورت ترین دریاوں میں سے ایک ہے اور ہم بھی بے شمار دفعہ دریائے نیلم کے. کنارے سفر کر چکے ہیں ااور بتلا دیں کے دریائے نیلم کے کنارے کے سارھ سفر کرتے ہوئے آپ آزاد کشمیر کے بارڈر تک اس جگہ پہنچ جائیں گے جہاں سے سری نگر مقبوضہ جموں کشمیر کی حدود کا آغاز ہو تا ہے لیکن تب بھی دریائے نیلم کے کنارے کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ وہ کہاں جا کے ختم ہو تا ہے اور ہم نے گزشتہ سال بھی دریائے نیلم کے کنارے سفر کیا اور شاردا تک دریائے نیم کے کنارے خوبصورت نظاروں سے محظوظ ہوتے رہے اور یقینا شاردا بھی آزاد کشمیر کا خوبصورت ترین مقام ہے جہاں سیاح دریا میں کشتی کی سواری کا مزہ بھی لے سکتے ہیں اور سیاحوں کی تفریح کے لئے کشمیر کے اہم مقامات میں سے ہے اور بات کر رہے تھے دریائے نیلم کی تو بتاتے چلیں کہ دریائے نیلم پہ ہی کوہالہ پل واقع ہے جو کہ سیاحوں کے لئے خوبصورت تفریحی مقام ہے اور یہ بھی بتا دیں کہ کوہالہ پل جو ہے وہ یو ں سمجھ لیں کہ پنجاب اور کے پی کی سرحد کا اختتام جبکہ آزاد کشمیر کی حدود کا آغاز ہے دریائے نیلم کے ایک طرف باغ شہر کو رستہ جاتا ہے تو دوسرا رستہ مظفر آباد سے گزرتا ہوا تاو بٹ کی طرف جاتا ہے جو کہ آزاد کشمیر کا بارڈر ہے تک ساتھ ساتھ رہتا ہے اور رات کے وقت دریائے نیلم کی آواز بھی ماحول میں عجیب سا سماں باندھ دیتی ہے اور دریائے نیلم کے بہتے پانی کی خوبصورت و دلکش صدا جسے رات کے سناٹے میں میلوں دور تک سنا جاسکتا ہے اور یہ بھی بتا دیں کہ کوہالہ پل پہ بھی سیاحوں کے لئے ایک زبردست پکنک پوائنٹ ہے جہاں سیاحوں کی آمدو رفت جاری رہتی ہے اور کوہالہ پل پہ ہی وہاں کے مقامی افراد نے دریا پہ قبضہ کر کے اہنی اپنی چارپائیاں بچھائی ہوئی ہیں جو کہ دریا کنارے پانی میں چارپائیاں ڈال کے ہوٹل بنائے بیٹھے ہیں اور دریا کنارے چاررپائی پہ بیٹھ کے پاوں پانی میں بھگو کے بیٹھنے کا اپنا ہی مزہ ہے لیکن یہ مزہ اٹھانے کے لئے آپکو وہاں مقامی ہوٹل کے مہنگے کھانے کھانا پڑینگے جسکے بغیر آپ ان چار پائیوں پہ بیٹھ کے پانی میں پاوں بھگو کے کھانے کا لطف نہیں اڑھا سکتے اور ہم متعدد بار اس سہولت سے مستفید ہو چکے ہیں کیونکہ جب اسلام آباد آئیں تو مری کی سیر ضرور ہوتی ہے اور مری کے ساتھ. ساتھ بھوربن جو کہ خوبصورت ترین شہر ہے اور بھوربن بھی آنا جانا رہتا ہے کیونکہ بھوربن میں ہمارے پیارے بھائی نوید عباسی رہائش پزیر ہیں ج کہ سینئیر صحافی اور پیارے بھائی ہیں جبکہ توصیف عباسی بھی اسلام آباد کے منجھے ہوئے رپورٹر ہیں اور روزنامہ جناح میں خرم ملک توصیف عباسی رانا معظم سمیت بے شمار دوست تھے جنھوں نے اکٹھے کام کیا توصیف عباسی کا تعلق بھی بھوربن سے ہے اور متعدد بار نوید اور توصیف عباسی کی دعوت پہ ہم بھوربن جا چکے ہیں بہر حال بات ہو رہی تھی کوہالہ پل کی اور کوہالہ پل کی سیر بھی یقینی ہے اور ہ یقینا کوہالہ پل پہ فرصت کے چند لمحات گزارتے ہیں اور سکھ کا سانس لیتے ہیں اور شکر ادا کرتے ہیں اللہ پاک کا کہ ہمارے ملک میں بھیطایسے ایسے خوبصورت تفریح مقامات موجو د ہیں جنکا دنیا بھر میں کوئی مقابلہ نہیں اور پاکستان کی خوبصورتی ہی ہے کہ دنیا بھر کے سیاح خوبصورت قدرتی نظاروں کی تلاش میں پاکستان پہنچ جاتے ہیں اور قدرت کے حسین مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور ہم بھی دریائے نیلم کنارے بیٹھ کے خوبصورت موسم کا مزہ لیتے ہیں اور دعا کرتے ہیں دل سے کہ اللہ پاک ہمارے ملک کو قسئم و دائم رکھے آمین ثم آمین