ملکہ کوہسار مری : قدرتی حسن سے مالا مال

ملکہ کوہسار مری قدرتی حسن سے مالا مال
یلغار. فیصل شامی
ملکہ کوہسار مری پاکستان کے خوبصورت ترین شہروں میں سے ایک ہے اور اپنی خوبصورتی اور حسین قدرتی موسم کے باعث سیاح مری کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں اور مری کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور مری کی یہی خوبصورتی اوع قدرتی حسن ہمیں بھی بار بار مری کی طرف کھینچتا ہے اور اسی لئے جب بھی اسلام آباد آنا ہو تو ہم مری کا رخ ضرور کرتے ہیں اور ہمیشہ کی طرح مطفی اسد اور عبداللہ نے اسلام آباد کا پروگرام بنایا اسکولوں میں چھٹیاں ہیں اس لئے ہم نے بھی اسلام آباد کا رخ کیا اسلام آباد مین دو راتیں قیام کے بعد مری کا رخ کیا مری میں ریسٹ ہاوس کی بکنگ کروائی اور بچہ پارٹی کے ہمراہ مری پینچ گئے ہر سال کی طرح اس سال بھی نیوائیر نائٹ مری میں بیتانے کی تمنا تھی جو ہمیشہ کی طرح پوری ہوئی ہم 30 دسمبر کی سہ پہر اسلام آباد سے مری کے لئے نکلے اور جی ٹی روڈ سے ہی مری جانے کا پروگرام بنایا اور جی ٹی روڈ سے مری کی طرف سفر کیا رستے میں دو تین جگہ پولیس کے ناکے لگے نظر آئے ہمیں بھی روکا گیا اور جب مری پہنچے تو شام ہونے کو تھی اور کمرے میں پہنچ کئے ہماری رہائش گھوڑا گلی میں پنڈی پوائنٹ چئیر لفٹ کے پاس تھی اور رات ہم نے گھوڑا گلی میں گزاری اور رات گزارنے کے بعد صبح نشتہ کیا اور مری مال روڈ کی طرف بچہ پارٹی کے ہمراہ چلے گئے اور بتاتے چلیں کہ بچہ پارٹی مری برف کی تلاش میں آئی اور جب ہم مری پہنچے تو معلوم ہوا کے مری میں چند روز قبل برف پڑ چکی ہے لیکن دوبارہ بھی پڑنی ہے اور جناب ملک خرم جو کہ اسلام آباد اکراء ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری اور ہمارے پیارے بھائی ہیں کی وساطت سے معلوم ہوا کہ مری میں برف باری کی اطلاع ہے لیکن تاحال برف نا پڑ سکی جب کہ مری کے مقامی افراد سے بھی یہ معلوم ہوا کہ محکمہ موسمیات کی طرف سے تین جنوری سے سات جنوری تک شدید برف باری کی اطلاع ہے اور زبردست طوفانی برف باری کے پیش نظر شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لئے کہا گیا ہے. اور ہم نے بھی برف باری کی اطلاع ملنے کے بعد مری سفر کی تیاری کی لیکن مری میں برف کی تلاش کامیاب نا ہوئی معلوم ہوا تھا مری کے مقامی افراد سے ہی کے بھوربن اور نتھیا گلی میں تھوڑی تھوڑی برف موجود ہے اور یہ معلوم ہونے کے بعد بچہ پارٹی نے ضد کی برف دیکھنے کی تو برف کی تلاش میں نتھیا گلی پہنچ گئے نتھیا گلی بھی بہت خوبصورت تفریح مقام ہے اور کے پی کے میں ہے نتھیا گلی کے ساتھ ہی ایوبیہ بھی موجود ہے اور ایوبیہ بھی قدیم اور تاریخی شہر ہی سمجھا جاتا ہے اور ایوبیہ سابق صدر پاکسران جناب ایوب خان کے نام کی نسبت سے ایوبیہ شہر کا نام رکھا گیا ایوبیہ میں بھی عوام کی تفریح کے لئے چئیر لفٹ لگی ہے جو سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے بہرحال بتلا دیں کے مری سے نتھیا گلی کی مسافت تقریبا ایک گھنٹے کے قریب ہے اور نتھیا گلی کے سفر پہ نکلے تو رستے میں سڑک کنارے بے شمار بندر بھی نظف. ائے جو عوام کی تفریح کا باعث تھے اور بندر بھی دور دراز سے آئی عوام کا دل بہلا رہے تھے اور نتھیا گلی سے پہلے ایک خوبصورت سا پارک نظر آیا جس میں بچوں کو برف نظر آئی تو بچوں نے شور مچا دیا اور ہم نے گاڑی روک لی اور بچے گاڑی سے نکلے اور برف میں کھیلنے لگ گئے وہاں کچھ دیر قیام کیا اور کچھ وقت گزارنے کے بعد ہم نے واپس مری کا رخ کیا اور جب مری پہنچے تو دیکھا کہ مری مال روڈ پہ جانے والے رستوں پہ پنجاب پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی اور پولیس کی بھاری نفری دیکھ کے یاد آ گیا کہ نئے سال کی آخری شام تھی دو ہزار چوبیس کا سورج طلوع ہونے کو تھا اور پنجاب پولیس کی بھاری نفری جو تھی وہ مال روڈ پہ ہو نے والے والی ہلڑ بازی کو روکنے کے لئے تھی اور جس گیسٹ ہاوس میں ہم ٹھرے تھے وہیں سے معلوم ہوا کے اکتیس دسمبر کو مری آنے والے رستے بند کئے گئے تھے منچلوں کو مری پینچنے سے روکا جارہا تھا جس کی وجہ شائد یہ تھی کہ ہنگامہ آرائی کو روکا جا سکے لیکن پھر بھی عوام کی بہت بڑی تعداد جو تھی وہ مری میں موجود تھی اور نئے سال کے استقبال کے لئے مری میں آتش بازی کا بھی اہتمام کیا گیا تھا اور ہم بھی رات کو مال روڈ پہنچ گئے مال روڈ کا چکر لگاءا بچہ پارٹی نے مال روڈ سے کھانا پیک کروایا اور ہم مال روڈ سے رات بارہ بجے ے پہلے پہلے اہنے کمرے میں پہنچ گئے اور نیو ائیر نائت گھوڑا گلی اپنح روم مءں گزاری اور دوسرے دن یعنی نئے. سال کے پہلے دن پھر مری پہنچ گئے کشمیر پوائنٹ پہ کچھ دیر قیام کیا اور مصطفی عبداللہ اور اسد صاحب نے گھوڑے پہ بیٹھنے کی فرمائش کی تو عبداللہ صاحب کے ساتھ ہم نے بھی گھڑ سواری کے مزے لئے اور جب بھی مری جاتے ہیں تو گھڑ سواری ضرور کرتے ہیں اور نئے سال کا پہلا دن مری میں گزارنے کے بعد ہم نے اسلام آباد کا رخ کیا اور واپسی پہ اسلام آباد آنے کے لئے ہم نے موٹر وے کے سفر کو ترجیع دی اور جب ہم موٹروے پہ پہنچح تو مغرب کا وقت ہونے کو تھا رستے میں ہی ہم نے کھانا کھایا اور تقربا آٹھ سے نو بجے کے قریب ہم اسلام آباد پینچ گئے اور نئے سال کا آغاز ٹھنڈے موسم کے ساتھ کیا اور ہ سب کی طرح ہمارے دل سے بھی یہی دعا تھی اللہ کرے نیا سال ہمارے لئے ڈھیروں خوشیاں لائے اور نئے سال میں ہم اور ہمارا ملک بھرپور ترقی لائے اور خوشحالی اور سلامتی کا سال ہو تو دوستوں اسی دعا کے ساتھ اجازت چاہیں گے آپ سے تو ملتے ہیں جلد آک ننی منی سی بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا