تہیت پھاٹک عوام کے لئے پریشانی کا باعث

تہیت پھاٹک عوام کے لئے پریشانی کا باعث
یلغار فیصل شامی
دوستوں خبر ہے کہ تہیت پھاٹک عوام کے لئے وبال جان بن گیا کئی کئی گھنٹوں ٹریفک جام معمول بن گیا اور ٹریفک جام ہی عوام کی پریشانی کا باعث ہے اور اب آپ سوچ رہے ہونگے کہ تہیت پھاٹک کدھر ہے تو بتلائے دیتے ہیں کہ تہیت پھاٹک جسے تہتاں پھاٹک بھی کہا جاتا ہے یہ قائداعظم انڈسٹریل ایریا میں واقع ہے اور تھانہ قائداعظم انڈسٹریل ایریا کی حدود اختتام پزیر ہوتی ہے بس وہیں پہ ہے یہ پھاٹک اور قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ پہلے ٹاون شپ کا ہی حصہ تھا لیکن بعد ازاں انڈسٹریل اسٹیٹ قرار دے دیا گیا اور لاہور ریس کلب سے ملحقہ ایریگیشن سوسائٹ کی طرف واحد جانے والا رستہ بھی ہے یہی پھاٹک اور غلطی سے ہم بھی ایریگیشن سوسائٹی میں مقیم حال ہیں اس لئے اکثر ہمیں بھی پریشانی کا سامنا. رہتا ہے لیکن ہم سے زیادہ پریشانی ہمارے چھوٹے چھوٹے صاحبزادوں کو بھی ہوتی ہے جنھوں نے صبح صبح اسکول جانا ہوتا ہے اور صبح کے وقت عین اسی ٹائم پہ پھاٹک بند ہوتا ہے جب بچوں نے عوام نے دفتر اور دیگر کام کاج پہ جانا ہوتا ہے اور ہمارے بچے بھی صبح اسکول جاتے ہیں تو اکٹر یہی گلہ کرتے ہیں کہ پھاٹک بند ہونے کی وجہ سے اسکول سے بھی دیر ہو جاتی ہے اور اگر ہم نے بھی کبھی نکلنا ہو گھر سے تو ہم بھی شام کو ہی گھر سے نکلتے ہیں اور اس کی بڑی وجہ ہے کہ سارا دن گاڑی بچوں کے پاس ہوتی ہے سب سے ہہلے ہمارے پیارے پیارے شہزادے جناب عبداللہ شامی کو ساڑھے بارہ بجے چھٹی ہوتی ہے اور اسکے بعد جناب مصطفی کی چھٹی دو بجے ہوتی ہے اور ہمارے چھوٹے سے حافظ صاحب اسد شامی صاحب جو کہ قرآن پاک حفظ فرما رہے ہیں انھیں مدرسے سے چار ساڑھے چار بجے چھٹی ملتی ہے اس وجہ سے گاڑی سارا دن بچوں کے پاس رہتی ہے اور ہم گھر سے بھی کم نکلتے ہیں لیکن اگر نکلتے ہیں تو ایسے وقت میں نکلتے ہیں کہ ہمیں پھاٹک سے گزرتے وقت زیادہ پریشانی نا ہو اعر یہ بھی شکر ہے کہ ہم جب بھی اس پھاٹک سے گزرتے ہیں اللہ ک پاک کے حکم سے ہمیشہ رستے کھلے ہی ملے اور وہ شائد اس لئے کہ ہمیں اندازہ ہوتا ہے کہ کس وقت پھاٹک بند ہو گا اور کس وقت پھاٹک پہ رش نہیں ہو گا وہ بھی شائد اس لئے کہ ہمیں تقریبا چار سال ہو گئے ہیں ایریگیشن سوسائٹی میں رہائش اختیار کئے ہوئے اور ہمیں تو یقینا پھاٹک پہ کوئی پریشانی نہیں ہوتی لیکن ان لوگوں کو ضرور ہوتی ہے جو صبح صبح اسکول اور کام پہ جاتے ہیں اور شام کو جب کام کاج. سے واپسی کرتے ہیں تو تہیت پھاٹک پہ ٹریفک جام کی وجہ سے کئی کئی گھنٹے پریشانی کا سامنا رہتا ہے دن میں تو ٹریفک والے ٹریفک کا نظام کچھ بہتر بنا لیتے ہیں لیکن شام کو جب ٹریفک پولیس کے اہلکار چھٹی کر کے واپس گھروں کو چلے جاتے ہیں تو پھاٹک پہ سے گزرنے والی ٹریفک بے لگام گھوڑے کی طرح نظر آتی ہے یقیننا سب کو گھر. پہنچنے کہ جلدی ہوتی ہے اور شائد اسی جلد بازی میں سب کچھ الٹا پلٹا ہو جاتا ہے اور یقینا یہ پھاٹک عوام کی پریشانی کی بہت بڑی وجہ ہے اور گزشتہ کئی مہینوں پہلے جناب محترم رمضان. صدیق بھٹی صاحب سے ملاقات ہوئی تھی تو معلوم ہوا کہ ایل ڈی اے کے نقشے میں بھی تہایتاں پھاٹک پہ اوور برج یا انڈر پاس کی منطوری تو ہے لیکن بجٹ نہیں اور شائد اگر فیاض بھٹی جو معروف سیاسی رہنما ہیں اور اگر اس علاقے سے ایم پی اے کا الیکشن بھی لڑے اور پیپلز پارٹی کے امیدوار تھے اور اگر وہ جیت جاتے تو شا ئد اس مسئلے کا حل نکل آتا لیکن ہمارے ایک دوست ہیں انجینئیر ہیں سور چائنہ ریلوے جو چین کی بڑی کنسٹرکشن کمپنی ہے کے داتھ کام کر رہے ہیں انکا بھی کہنا تھا کہ ملک بھر میں بلٹ ٹرین کا منصوبہ تیار ہو چکا ہے اور آئندہ دس سے پندرہ سالوں میں اس بلٹ ٹرین کے منصوبے کو مکمل ہونے میں لگینگے اور جب یہ منصوبہ مکمل ہو گا تو سگنل فری ہو گا اور سگنل فری ہونے کی وجہ سے تمام پھاٹک بھی بند ہونگے اور یقینا ہر پھاٹک پہ اوور ہیڈ یا انڈر پاس بنے گا لیکن ابھی اس باعے میں بھی کچھ نہیں کہا جا سکتا ہم تو بات کر ہے ہیں تہیت پھاٹک کی تو یقینا اس پھاٹک کی وجہ سے عوام پریشان ہے اور یقینا اس پریشانی کا حل نکالنا بھی ضروری ہے کہ عوام کی تکلیف کیسے اور کیونکر ختم ہو سکے تو بہر حال اب عوام کی پریشانی کو دور کرنا بھی حکومت وقت کا کام ہے تو دیکھتے ہیں کہ حکومت عوم کی پریشانی کو دور کرنے کے لئے کیا قدم اٹھائے گی یہ بات بھی وقت ہی بتا سکتا ہے تو فی الحال ہمیں دیں اجازت دوستوں ملتے ہیں جلد بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا