دعا ہے ہماری

یلغار۔ فیصل شامی

تازہ تازہ اسلام آباد سے لاہور واپسی ہوئی اور یہ بات بھی غلط نہیں کے اسلام آباد پاکستان کا دارالخلافہ ہے اور صدر ایوب خان مرحوم کے دور میں اسلام آباد کو وفاقی دارالحکومت کا درجہ ملا اور اسلام آباد واقعی پاکستان کے خوبصورت گرین شہروں میں سے ایک ہے اور خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ پرسکون شہر بھی ہے اور ہماری زندگی کا طویل ترین حصہ اسلام آباد میں گزارا کام سیکھا بھی اور کیا بھی اور جب ہم نئے نئے اسلام آباد شفٹ ہوئے تو سب سے پہلے ہم اپنے تایا جان مرحوم جناب رضا ء الرحمان شامی صاحب کے گھر ہی رہائش پزیر رہے اور یہ بات بھی سب ہی جانتے ہیں کہ میں اپنی دادی اماں مرحومہ جمشیدہ بیگم کا لاڈلا تھا اور اسی وجہ سے خاندان بھر کا بھی لاڈلا ٹھرا اور مرحوم تایا جو تھے وہ بھی ہم سے بے حد پیار کرتے تھے اور ہم نے بچپن میں اپنے مرحوم تایا جناب رضا ء الرحمان شامی صاحب کے ہمراہ سوات پشاور سمیت متعدد جگہوں پہ سفر کیا تخت بھائی کے مشہور چپل کباب جو تھے وہ پہلی دفعہ ہم نے مرحوم تایا جان کے ساتھ ہی کھائے ہمارے مرحوم تایا جان کی سوات میں پاور لومز تھی جو سابقہ حکومتوں کے سیاسی ہتھکنڈوں کی نذر ہو گئی اور آج ہمارے تایا جان کو بچھڑے طویل عرصہ ہو چکا اور تایا جان مرحوم کے تین صاحبزادے ہوئے جن میں سے جواد رضا جو ہمارے کزن بھی تھے نہر میں ڈوب کے بچھڑ گئے جبکہ حماد رضا شامی اسلام آباد میں ہی قیام پزیر ہیں جبکہ کاشف شامی جو ہیں وہ لاہور میں قیام پزیر ہیں اور انکی پرورش ہماری پھوپھو کے گھر ہوئی اور ہماری پھو پھو مرحومہ جو ہیں انکی کوئی اولاد نا تھی اسی وجہ سے کاشف شامی کو پھوپھو جان نے گود لے لیا تھا اور بات ہو رہی تھی اسلام آباد کی تو ہم تازہ تازہ اسلام آباد سے لاہور واپس پہنچے اور اسلام آباد ایمر جنسی جانا پڑا اور جس افسوسناک خبر کے باعث اسلام آباد جانا پڑا وہ افسوسناک خبر ہماری تائی جان کی وفات کی تھیں تائی جان گزشتہ کئی دنوں سے بیمار تھیں اور گزشتہ مہینے ہی ہم اسلام آباد میں تائی جان سے ملاقات کر کے آئے تھے اس وقت وہ بیمار تھیں ہاتھوں اور چہروں پہ سوجن تھی جو انکی۔ بیماری کا صاف بتا رہی تھی اور اسلام آباد ہمارا بچپن سے آنا جانا ہے اور جب بھی ہم اسلام آباد جاتے تو تایا جان مرحوم کے گھر ہی ٹھرتے تھے اور تائی جان جو اب مرحومہ ہو چکی ہیں وہ ہمارا بہت خیال رکھتی تھی ہ خاندان بھر کے بچے جب کبھی انکے گھر اکٹھے ہوتے تو نا صرف کھانے پینے کا خیال رکھتی بلکہ بچوں کے ساتھ ہنسی مزاق بھی خوب کرتی تھی شائد یہی وجہ تھی کہ خاندان بھر کے سب بچوں اپنی تائی سے انوکھا۔ سا لگاؤ بھی رکھتے تھے اور جب تائی جان کے وفات کی خبر پڑھی تو یقینا دھچکاُ سا لگا اور تائی جان کی وفات کی خبر سن کے اسلام آباد پہنچے اور تائی جان مرحومہ کے جنازے میں شرکت کر کے رات گئے واپس لاہور پہنچے اور آنکھیں نم تھی غم سے لیکن دعا تھی دل میں کے اللہ پاک ہماری تائی جان مرحومہ کی کوتاہیوں اور غلطیوں سے درگزر فرمائے اور انھیں جنت میں اعلی مقام عطاء فرمائے آمین ثم آمین

About Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *