ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقات

یلغار فیصل شامی

ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقات جن کے نام پہ دنیا بھر میں چھٹی منائی گئی وہی مزدور تپتی دھوپ میں دن بھر مشقت کرتے رہے یقینا یکم مئی کو دنیا بھر میں مزدوروں کا۔ عالمی دن منایا گیا ملک بھر میں تقریبات ریلیوں کا اہتمام کیا گیا اور شکاگو کے ان مزدوروں کو بھی یاد کیا گیا جن کی مناسبت سے یکم مئی مزدوروں کا عالمی دن قرار پایا اور یقینا یہ بھی انتہائی تکلیف دہ بات تھی کہ جن مزدوروں کے نام پہ دنیا بھر میں چھٹی منائی گئی لیکن وہ بے چارے مزدور ہی چھٹی کرنے سے محروم رہے کیونکہ آج کی بڑھتی مہنگائی کے سامنے بے بس ہیں مزدوروں کو اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے نظام زندگی چلانے کے لئے مسلسل مزدوری کرنی پڑتی ہے اور یقینا لمحہ فکریہ ہے حکمرانوں کے لئے کہ آج اس قدر مہنگائی ہے کہ عوام خود کشی پہ مجبور ہو رہے ہیں جب نوبت فاقوں تک آئے تو یقینا خود کشی کے رحجان میں اضافہ ہو گا اور ایک وقت تھا جب۔ خلیفہ وقت پکار پکار کے کہہ رہا تھا کہ دریائے دجلہ کے کنارے ایک کتا بھی بھوکا مر جائے تو خلیفہ وقت جواب دار ہو گا لیکن آج کے دور میں جانور تو جانور انسان بھی بھوک سے تڑپ رہے ہیں بچوں کو کھانا کھلانے کے لئے بمشکل ایک وقت کی روٹی کا اہتمام ہی ہو جائے تو غنیمت ہے اور یقینا یہ حکومت وقت کا کام ہے کہ عام آدمی کے مسائل پہ توجہ دے اور مہنگائی پہ قابو پانے کے لئے اقدامات کرے اور سب سے ضروری بات یہ ہے کہ حکومت کی طرف سے باقاعدہ مزدوروں کی اجرت سرکاری سطع پہ بڑھائی جائے اور نا صرف بڑھائی جائے بلکہ ہر جگہ اس اجرت میں اضافے کو لاگو و نافذ بھی کروایا جائے اور یقینا مزدور کی اجرت میں اضافہ ہونے سے مزدور بھی خوش ہو گے اوز انکے مسائل میں بھی خاطر خواہ کمی آ سکے گی تو فی الحال اجازت دوستوں ملتے ہیں جلد بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا

About Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *