میدان سیاست میں گرمی

0

میدان سیاست میں گرمی

یلغار۔ فیصل شامی

موسم قدرے بہتر ہو رہا ہے گرمی کی شدت دم توڑ رہی ہے یعنی کہ سرد یوں کی آمد ہے اور موسم بدلتے ہی ٹھنڈ ک میں اضافہ ہوتے ہی گیس کی مآنگ میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے اور جلانے کے لئے لکڑیوں کا استعمال بھی ہوتا ہے جو کہ سردی کی شدت کو کم کر نے کے لئے جلا کے کیا جاتا ہے اور گیس کی مانگ میں اضافے کے ساتھ ساتھ لکڑی اور کوئلے کے نرخ بھی آسمان پہ پہنچ جاتے ہیں اور بہت سے کم آمدنی والے افراد گرم کپڑوں کی خریداری کے لئے لنڈا بازاروں و دیگر چھوٹے چھوٹے بازاروں کا رخ کرتے ہیں تاکہ سستی اشیاء خرید سکیں لیکن دیکھا جائے تو مہنگائی کا زور ہے اور عام آدمی کے لئے ٹھنڈ سے بچاو کے لئے گرم کپڑے خریدنا بھی مشکل ہو گیا ہے اور یقینا حکومت۔ وقت کا کام ہے کہ عوام کو مہنگائی سے نجات دلوائے اور دعائیں سمیٹے تو بہر حال بات ہو رہی تھی ٹھنڈے موسم کی اور یقینا قدرتی موسم تو سرد ہونے جو ہے لیکن میدان سیاست میں گرمی خوب نظر آ رہی ہے آٹھ فروری کو الیکشن کا انتخاب ہوتے ہی تمام سیاسی جماعتیں میدان میں کود پڑی ہیں اور میدان سیاست میں خوب گہما گہمی سی نظر آ رہی ہے جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ میدان سیاست میں خاصی گرمی ہے اور میدان سیاست سے تازہ خبر یہ بھی ہے کہ جناب نواز شریف جو کہ ن لیگ کے قائد ہیں کوئٹہ پہنچ چکے ہیں جہاں سیاسی کارکنان و رہنماؤں سے ملاقات جاری ہے اور خبر یہ بھی ہے کہ کوئٹہ سے بھی بے شمار کارکن و رہنما ن لیگ میں شامل ہو گئے اور اس سے قبل خبر تھی کہ میاں نواز شریف مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرینگے جبکہ اس سے پہلے خبر تھی کہ کپتان کی جماعت کے وفد نے بھی مولانا فضلُالرحمان سے ملاقات ہو چکی ہے جبکہ یہ بات بھی سب کے سامنے ہے کہ پیپلز پارٹی جناب مولانا فضل الرحمان جو ہیں اور ن لیگ و لیگ پی ڈی ایم کا حصہ تھی لیکن جناب زرداری یہ وضع کر چکے تھے کہ پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ تھی لیکن پی ڈی ایم کا نہیں اور یقینا پی ڈی ایم وقتی اتحاد تھا جو پاش پاش ہو کے رہ گیا اور قصہ ماضی بن چکا اور دو تین روز قبل جناب بلاول نے بھی ن لیگ کو مہنگائی لیگ کے نام سے پکارا یعنی کہ سابقہ اتحادی اب ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑینگے اور یہ بات بھی جناب زرداری اور بلاول نے کہہ دی تھی کہ انتخابات میں اتحاد نہیں کرینگے لیکن اہم خبر ہے کہ جناب زرداری کا اتحاد ہو سکتا ہے تو جناب پرویز الہی کی جماعت کے ساتھ اور جناب پرویز الہی سابقہ ادوار میں پیپلز پارٹی کے اتحادی بھی رہے اور اب ایک دفعہ پھر خبر ہے کہ آئندہ انتخابات میں جناب زرداری یقینا سرپرائز دینگے اور کپتان کی جماعت کے ساتھ ملکر الیکشن لڑیں بہر حال اب اس بارے میں کیا کہیں لیکن۔ اتنا ضرور کہہ دیتے ہیں کہ انتخابی عمل شروع ہو چکا اور انتخابات سے پہلے ہی سیاسی گٹھ جوڑ شروع ہو چکا اور اب دیکھتے ہیں کہ قدرتی ٹھنڈے موسم میں میدان سیاست کی گرمی کس پہ کیا اثر کرے گی یہ بات بھی آئندہ ز آنے والا وقت ہی بتا سکتا ہے تو بہر حال اجازت فی الوقت آپ سے دوستوں ملتے ہیں جلد آپ سے بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا

About Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *