ملکہ کوہسار مری سیاحوں کی توجہ کا مرکز

یلغار۔ فیصل شامی

ملکہ کوہسار مری شہر کو کہا جاتا ہے ملکہ کوہسار یعنی پہاڑوں کی ملکہ یقینا ملکہ کوہسار مری قدرتی حسن سے مالا مال ہے اور قدرت کے قدرتی مناظر سے مالا مال ہے اور ملکہ کوہسار کا قدرتی حسن و خوبصورتی سیاحوں کے لئے باعظ کشش ہے اور اسی خوبصورتی و دلکش نظاروں کی خوبصورتی و دلکشی سیاحوں کو ملکہ حسن کے قدرتی حسن کی طرف کھینچتی ہے دنیا بھر کے سیاحوں کی تفریح کے لئے مری شہر منفرد مقام رکھتا ہے اور دنیا بھر سے سیاح مری کا رخ کرتے ہیں اور مری کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوتے ہیں مری میں جہاں مال روڈ سیاحوں کے لئے شاپنگ کا مرکز ہے تو دوسری طرف کشمیر پوائنٹ اور پنڈی پوائنٹ بھی سیاحوں کے لئے تفریحی مقام ہے اور مری یقینا دنیا بھر کے سیاحوں کی طرح ہماری بھی پسندیدہ تفریحی مقام ہے اور جب بھی موقع ملتا ہے تو مری کا رخ ضرور کرتے ہیں یقینا ملکہ کوہسار کے خوبصورت ہوا دار موسم اور دلکش نظارے دیکھ کے بدن میں تر و تازگی کی لہر دوڑتی ہے اور پرسکون پرفضاء مقام پہ صحت بھی خوب بنتی ہے اور اس دفعہ بھی اسلام آباد پہنچے تو ہمیشہ کی طرح مری کا پروگرام بنا اور مصطفی عبداللہ اور اسد کے ہمراہ مری پہنچے اور خوب جی بھر کے مال روڈ کی سیر کی اور جب سیر سے تھک گئے تو اپنے پسندیدہ ہوٹل سے پیٹ پوجا بھی کی اور مری کے ٹھنڈے موسم سے لطف اٹھایا اور مری آئیں اور بھوربن کا ذکر نا ہو تو یقینا زیادتی سمجھی جائیگی اور بھوربن سے چند کلو میٹر کے فاصلے پہ خوبصورت سا تفریح مقام ہے جو دریائے نیلم کے کنارے پہ واقع ہے اور کوہالہ پل پہ خوبصورت سا مقام ہے اور کوہالہ پل سرحد بھی ہے پنجاب کی جس سے آگے ریاست آزاد جموں کشمیر کا آغاز ہو جاتا ہے اور کوہالہ پک سے مظفر آباد کا رستہ بھی کچھ زیادہ نہیں لیکن پہاڑی رستے کے باعث سفر طویل ہو جاتا ہے اور ہم بھی متعدد بار اس خوبصورت مقام کی سیر کر چکے ہیں اور ایک دفعہ پھر مصطفی عبداللہ اور اسد کے ہمراہ کوہالہ پل کا سفر کیا اور فرصت کے خوبصورت لمحات بھی گزارے اور رات گئے سیر کرنے کے بعد واپس اسلام آباد پہنچے۔ تو تھکاوٹ سے ن ڈھال ہو چکے تھے اسی لئے کب نیند کی وادی میں کھو گئے کچھ خبر نا ہوئی او ر اب آپ سے بھی اجازت چاہئیں گے فی الحال تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا

د

About Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *