وی آئی پی مومنٹ : سکیورٹی گارڈز کی بدمعاشی شہری پہ فائرنگ

شہر لاہور میں نجی کمپنی کے گارڈز کی سرعام بدمعاشی و فائرنگ . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . یلغار. فیصل شامی. . . . . . . . . . گزشتہ روز شہر لاہور میں انتہائی قابل۔افسوس واقعہ رونماہوا اور یہ واقعہ لاہور دھرم پورہ پل پہ دن دیہاڑے رونما ہوا اور اس ہونے والے واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی اور آنا فانا جنگل کی آگ کی طرح ملک بھر میں پھیل گئی اور اس افسوسناک واقعے کی ویڈیو ہم تک بھی پہنچی ہم نے بھی بخور اس ویڈیو کو دیکھا اور یہ ویڈیو جو تھی وہ نجی سکیورٹی کمپنی کے گارڈز کی تھی جس مین گارڈز کو سرعام سڑک پہ بدمعاشی کرتے ہوئے بخوبی دیکھا جا سکتا ہے . نجی کمپنی کے گارڈز سڑک پہ گاڑیاں روک کر سرعام فائرنگ کر رہے ہیں اور ویڈیو میں یہ. بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ لاتعداد گاڑیاں سڑکپہ موجود تھی اور یہ بھی ویڈیو میں دیکھا کہ ایک شہری نے سرعام بدمعاشی و فائرنگ کرنے والے گارڈ کو پکڑنے کی بھی کوشش کی لیکن فائرنگ کرنے والے گارڈز کے ساتھی اپنے اس ساتھی گارڈ کو شہری سے بچا کے بھاگنے میں کامیاب ہو. گئے اور یقیننا انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جسکی ویڈیو ہم نے کیا دنیا بھر نے ہی دیکھی اور یہ واقعہ کن وجوہات کی بناء پہ پیش آیا یہ تفصیلات سامنے نہیں آ سکی لیکن مزکورہ واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اعلی حکام نے واقعہ کا نوٹس لیا اور ڈی آئی لاہور جو ہیں انھوں نے بھی واقعہ کا سخت نوٹس لیا اور فائرنگ کرنے والے گارڈز اور اس کمپنی کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کیا اور ان گاڑی مالکان کے خلاف بھی سخت کاروائی کا عندیہ دیا جس میں نجی کمپنی کے گارڈز سوار تھے جنھوں نے سرعام سڑکپہ شریف شہری کو زدو کوب کیا لیکن اس ویڈیو میں بخوبی یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ سرعام بدمعاشی و فائرنگ کرنے والے گارڈز نے نقاب سے چہرے ڈھکے ہوئےتھے اور یقینا وہ گارڈز جو سرعام. بدمعاشی کر رہے تھے انتہائی تربیت یافتہ تھے اور یہ بھی لگ رہا تھا کہ وہ وی آئی پی ڈیوٹی پہ تھے کیونکہ بڑی بڑی گاڑیاں تو کوئی عام اور شریف بندہ نہیں رکھ سکتا اس لئے لگتایہی ہےکہ بات بہت اوپر کی ہے تاہم پولیس حکام کا بھی اس وقوعے بارے یہی کہنا تھا کہ واقعے کی ویڈیو سے ہی ملزمان کی شناخت کر کے ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی اور گاڑیوں کی پہچان بھی ویڈیو فوٹیج. سے ہو گی اور اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا واقعی کاروائی ہو گی بھی یا نہیں اور اگر کاروائی ہو گی تو کیسے اور کس کے خلاف ہو گی کیونکہ قابل غور بات ہے کہ گارڈز کے چہرے تو نقاب سے ڈھکے ہوئے تھے اور اگر معاملہ کسی وی آئی پی کا ہوا تو یقینا بات دب جائیگی اور سیانے بزرگ کہتے ہیں کہ ہم پاکستانی قوم کسی بھی واقعے کو زیادہ دیر تک یاد نہیں رکھتی اور آہستہ آہستہ ہر بات بھول جاتے ہیں بہر حال لمحہ فکریہ ہے حکومت وقت کے لئے کہ شہر لاہور جس کے شہری انتہائی شریف اور ہمہ وقت پرامن رہتے ہیں اور کوئی سرعام غنڈہ گردی کر جائے تو یقیننا اچھی خبر نہیں اور اسی. لئے تمام اہلیان لاہور کامطالبہ ہے کہ شہر لاہور کا سکون برباد کرنے والے بدمعاشوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور یقینا ایسے بدمعاشوںاور غنڈہ عناصر کو سرعام الٹا لٹکا دینا چاہئیے تاکہ باقی سب کو بھی نصیحت ہو اور آئندہ کوئی اس قسم کی بدمعاشی کا مظاہرہ دوبارہ نا کر سکے تو بہر حال اب دیکھنا تو یہ بھی ہے کہ آیا بدمعاشی کرنے والے گارڈز کے خلاف کاروائی بھی ہو گی یا پھر وی آئی پی سفارش پہ معاملہ دب جائے تو اس بارے میں بھی کچھ نہیں کہا جا سکتا اب اس معاملے میں کیا ہوگا کس کس کو سزا ملے گی اور ملے گی بھی یا نہیں یہ بات بھی وات ہی بتا سکتا ہے کہ کیا ہو گا تو بہر حال ہم بھی آہ کی طرح وقت کا انتظار کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے لیکن فی الحال ہمیں دیں اجازت دوستوں تو ملتے ہیں جلدبریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا