نیا سال خوشیوں بھرا ہو

. الوداع سال دو ہزار چوبیس . . . . نئے سال کا سورج ہزاروں خوشیاں لے کے طلوع ہو . . . . . یلغار فیصل شامی. . . . . . . . . . . . . . . . . الوداع سال دو ہزار چوبیس جی دوستوں دسمبر کا مہینہ آن پہنچا اپنے اسی روایتی موسم کے ساتھ اور یقینا سال کا آخری مہینہ بھی دسمبر ہی ہے اور اسکا مطلب ہوا کہ سال دو ہزار چوبیس رخصت ہونے کو ہے اور نئے سال دو ہزار پچیس کا سورج طلوع ہونے کو ہے چند دن کا ہی مہمان ہے دسمبر اور سال دو ہزار چوبیس اور اگر دیکھا جائے تو سال دو ہزار چو بیس جو ہے حکومت کے لئے مشکلات کا باعث بھی بنا ہمیشہ کی طرح اسموگ نے ڈیرے جمائے لیکن حکومت وقت کی بہترین حکمت عملی اور قدرت کی مہربانی سے جلد ہی اسموگ کا خاتمہ بھی ہو گیا اور یقینا ہر سال کے آخری مہینوں میں عوام کے لئے پریشانی کا باعث بنتی ہے لیکن اس سال جلد ہی عوام کو اسموگ سے نجات مل گئی اور اگر دیکھا جائے تو سال دو ہزار چوبیس میں حکومت کو اپوزیشن کی طرف سے شدید احتجاج و مخالفت کا سامنا بھی کرنا پڑا اور مزید بھی کرنا پڑے گا جناب کپتان جو اپوزیشن رہنما ہین اور جیل میں ہیں اور سزا کاٹ رہے ہین کی رہائی کے لئے احتجاج کی کال دی گئی جناب کپتان کی اہلیہ بشری بی نی کی بھی ضمانت ہوئی یعنی رہا ہوئی اور رہائی کے بعد احتجاجی تحریک کا آغاز کیا اور وزیراعلی کے پی کے احتجاج میں بی بی بشری کے شانہ بشانہ رہے اور ڈی چوک سے اکٹھے ہی گاڑی میں بیٹھ کے پنڈال سے نکل گئے اور احتجاج بھی اپنی موت آپ مر گیا اور یقینا اس سال کا افسوس ناک ترین واقع ہے اور اس سے قبل ہم نو مئی کو جو کچھ ہوا وہ. بھی دیکھ چکے اور یقینا ایک دفعہ پھر جناب عمران خان کی رہائی کے لئے آواز اٹھی لیکن بے نتیجہ ہی شور ختم ہو گیا اور اب میدان سیاست میں خاموشی چھا ئی ہوئی ہے اور اب کیا ہو گا کچھ اندازہ نہیں اور بات ہو رہی تھی سال دو ہزار چوبیس کی تو ٹرمپ جو ہیں ایک دفعہ پھر امریکہ کے صدر منتخب ہو گئے اور یقینا ٹرمپ کو متنازعہ صدر بھی قرار دیا جا تا رہا لیکن اسکے باوجود کہ وہ تنقید کا نشانہ بنے رہے لیکن پھر بھی امریکی عوام نے دوسری مرتبہ انھیں اپنا صدر منتخب کر لیا اور جناب ٹرمپ کے صدر بننے کی امریکیوں کو تو خوشی ہے ہی لیکن جناب کپتان کے چاہنے والوں کو بھی خوشی ہے کہ ٹرمپ کے صدر بننے سے. عمران خان کی رہائی جلد یقینی . ہو سکے لیکن اب اس بارے میں مزید کیا کہیں لیکن ہم بات کر رہے تھے بھیگے بھیگے سے دسمبر کی تو جب بھی دسمبر آتا ہے تو ہمیں ہی کیا سب پاکستانیوں کی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں جی دوستوں یقینا دسمبر بانی پاکستان جناب قاعداعظم محمد علی جناح کی پیدائش کا بھی مہینہ ہے اور پاکستانی قوم پچیس دسمبر کو یوم قائد بھرپور طریقے سے مناتی ہے آزاد الگ وطن کے قیام کو یقینی بنانے میں جناب قائداعظم بانی پاکستان محمد علی جناح کی خدمات کو یاد کرتے ہیں اور دسمبر کے مہینے میں ہی سابق وزیراعظم پاکستان محترمہ بے نظیر بھٹو کو شہید کیا کو اور یقینا ستائس دسمبر بھی پاکستانی تاریخ کی کتابوں میں سیاہ حاشئیے سے رقم ہے اور یقینا محترمہ بے نظیر کی شہادت سانحہ عظیم تھا جسکا نقصان آج تلک پورا نہیں ہوا نا ہی کبھی پورا ہو سکتا ہے تو بہر دوستوں دو ہزار چوبیس کا سورج غروب ہو رہا ہے اور اگر دیکھا جائے تو شوبز کے حوالے سے تو پاکستان فلم انڈسٹری کے لئے بھی سال دو ہزار چوبیس اچھا رہا پاکستان میں فلمیں بننا شروع ہوئی اور خوشی کی بات ہے کہ ہمارے پیارے بھائی معمر رانا نے انڈسٹری کی رونوقں کو آباد بھی کیا ہے اور زندہ و تازہ بھی رکھا ہوا ہے تو بہر حال دوستوں ہماری کیا سب کی ہی دعا ہے کہ نیا سال دو ہزار پچیس کا سورج ڈھیروں خوشیاں لائے آمین ثم آمین